پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس کے مطابق ایک احمدی ڈاکٹر کو نامعلوم حملہ آور نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 68 سالہ ڈاکٹر اشفاق کو بظاہر ہدف بنا کر قتل کیا گیا ہے تاہم اس بارے میں حتمی رائے تحقیقات کے بعد ہی قائم کی جا سکے گی۔
یہ واقعہ جمعے کو ملتان روڈ کے علاقے سبزہ زار کالونی میں پیش آیا جب نامعلوم مسلح شخص نے ڈاکٹر اشفاق کو جو کہ جانوروں کے ڈاکٹر تھے، نشانہ بنایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا اور فائرنگ کے بعد وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ خیال رہے کہ یہ دس دن میں پنجاب میں کسی احمدی فرد کی ہلاکت کا دوسرا واقعہ ہے۔
اس سے قبل 30 مارچ کو ننکانہ صاحب میں نوبیل انعام یافتہ پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کے کزن اور جماعتِ احمدیہ کے رکن ملک سلیم لطیف کو اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ اپنے دفتر جا رہے تھے۔
پولیس نے اس واقعے کو بھی گھات لگا کر قتل کرنے کا واقعہ قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں جماعتِ احمدیہ کی جانب سے جو سالانہ رپورٹ جاری کی گئی تھی اس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں عقیدے کی بنیاد پر احمدیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور 2016 کے دوران بھی احمدی جماعت کے چھ افراد کو قتل کیا گیا ہے۔