وہیں طاقت کے توازن میں بھی بدلاؤ آرہا ہے۔ چونکہ بین الاقوامی امور نام ہی “تخیراتی سیاست” کا ہے اس لئے بین الاقوامی تعلقات میں کوئی بھی بات حرف آخر نہیں ہوتی۔ کسی بھی ملک کا قومی مفاد اس کے معاشی حالات اور اقتصادی ضروریات سے ہرگز الگ تھلگ نہیں ہوتا۔ لہٰذا ہرملک اپنی خود مختاری کو مقدم رکھ کر داخلی ترجیحات اور خارجی ضروریات کے مطابق بدلتے عالمی منظرنامے کے تناظر میں فیصلہ لینے کا مجاز ہوتا ہے۔ ایسے …