عنوان تو قابل اجمیری کے ایک شعر سے لیا ہے جو ذوقی سی بات ہے لیکن اس تلازمہ خیال سے کچھ معروضی حقائق جڑے ہوئے ہیں اور ان پر غور کے لئے دعوت فکر ہے پاکستان اور مسلم ورلڈ کے اہل فکر کو۔ پہلے پورا شعر عرض کر دوں کہ اسی سے کافی مفہوم واضح ہو جائے گا۔ ابھی تو تنقید ہو رہی ہے مرے مزاج جنوں پہ لیکن۔ تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کرو گے؟ …