اسلام آباد (ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکریٹر فواد حسن فواد کو آشیایہ ہاﺅسنگ سکیم سکینڈل میں نیب لاہور نے گرفتار کر لیا گیاہے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ فواد حسن فواد نوازشریف کے انتہائی قریبی شخصیت ہیں اور انتہائی طاقتور سرکاری افسر سمجھے جاتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سابق پرنسپل سکریٹری فواد حسن فواد کو نیب میں پیش ہونے کیلئے 11 بار بلایا گیا جس میں سے صرف وہ 4 مرتبہ ہی ہوئے تاہم آج وہ پیش ہونے کیلئے آئے تو نیب لاہور کی جانب سے انہیں سوالنامہ دیا گیا لیکن فواد حسن فواد ان سوالوں کے جواب دینے میں ناکام رہے اور نیب افسران کو مطمئن نہ کر سکے جس کے بعد انہیں گرفتار کر نے کا فیصلہ کیا گیا۔
دوسری جانب نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق ترجمان نیب کا کہناہے کہ ابھی گرفتاری کا فیصلہ نہیں ہواہے بلکہ فواد حسن فواد کا بیان ریکارڈ کیا جارہاہے۔
یاد رہے گزشتہ روز لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال سکینڈل میں ملوث سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور نجی کمپنی کے مالک شاہد سمیت دیگر ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 روز کی توسیع کی تھی۔ عدالت نے تمام ملزموں کو 13 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ آشیانہ ہاوسنگ سکیم سکینڈل میں ایل ڈی اے کے سابق سربراہ احد چیمہ بھی نیب کی حراست میں ہیں ۔
پنجاب حکومت نے کم آمدنی والے سرکاری ملازمین کو گھر فراہم کرنے کے لیے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم بنانے کا منصوبہ بنایا تھا جس کے تحت 6400 گھر تعمیر کیے جانے تھے۔پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں 3 ہزار کنال اراضی مختص کی تھی جس میں سے ایک ہزار کنال ڈیولپرز کو دی گئی تھی تاکہ ملازمین کے لیے گھر بنائے جاسکیں۔
فواد حسن فواد اس وقت پنجاب میں سیکریٹری عملدرآمد کمیشن تھے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹھیکہ لینے والی لطیف اینڈ سنز کمپنی کو دباؤ میں لاکر اپنی پسندیدہ کمپنی کاسا ڈیولپرز کو اس کا ٹھیکہ دیا تھا، اس وقت فواد حسن فواد کے خلاف ان الزامات پر تحقیقات شروع کی گئی۔
فواد حسن فواد کا اس کے بعد وفاق میں تبادلہ کردیا گیا اور وہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکریٹری رہے جب کہ ان دنوں ڈی جی سول سروسز اکیڈمی ہیں۔